جون ایلیا | |
جان پہچان | |
اصل نام | سید سبط اصغر نقوی |
قلمی ناں | جون ایلیا |
پیدائش | 14 دسمبر 1931ء ، امروہہ برطانوی ہند |
وفات | 8 نومبر 2002ء کرچی |
والد کا نام | شفیق حسن ایلیا |
پیشہ | ماہر لسانیات ، فلسفی ، شاعر ، مصنف |
پیشہ ورانہ زبان | اردو |
شہریت | پاکستان |
جون ایلیا اردو ادب کے ممتاز شاعر، فلسفی، سوانح نگار اور عالم تھے، جنہوں نے اپنی منفرد سوچ اور انوکھے اندازِ تحریر سے اردو شاعری کو نئی جہت دی۔
🧬 ابتدائی زندگی اور پس منظر
جون ایلیا کا اصل نام سید حسین صِبغتِ اصغر نقوی تھا۔ وہ 14 دسمبر 1931ء کو امروہہ، برطانوی ہندوستان میں ایک علمی اور ادبی خانوادے میں پیدا ہوئے۔ ان کے والد، علامہ شفیق حسن ایلیا، ایک معروف عالم، شاعر اور نجومی تھے، جنہیں عربی، فارسی، انگریزی، سنسکرت اور عبرانی زبانوں پر عبور حاصل تھا۔ جون ایلیا کے بھائیوں میں رئیس امروہوی اور سید محمد تقی شامل تھے، جو خود بھی ادب و فلسفہ کے میدان میں نمایاں مقام رکھتے تھے۔
✍️ ادبی سفر
جون ایلیا نے محض 8 سال کی عمر میں شاعری کا آغاز کیا، لیکن ان کا پہلا شعری مجموعہ "شاید” 60 سال کی عمر میں شائع ہوا۔ ان کی دیگر مشہور تصانیف میں "یعنی”، "لیکن”، "گمان”، "گویا” اور "فرنود” شامل ہیں۔ ان کی شاعری میں فلسفہ، تاریخ، تصوف، اور مغربی ادب کے اثرات نمایاں ہیں۔ وہ اردو، عربی، فارسی، انگریزی، سنسکرت اور عبرانی زبانوں میں مہارت رکھتے تھے۔
🧭 نظریات اور ہجرت
جون ایلیا کمیونسٹ نظریات کے حامل تھے اور انہوں نے برصغیر کی تقسیم کی مخالفت کی۔ تاہم، 1957ء میں وہ پاکستان منتقل ہو گئے اور کراچی میں سکونت اختیار کی۔ ان کی شاعری میں طبقاتی شعور اور معاشرتی ناہمواریوں کا ذکر ملتا ہے۔
💔 ذاتی زندگی
جون ایلیا نے 1970ء میں معروف کالم نگار زاہدہ حنا سے شادی کی، جو بعد ازاں 1984ء میں طلاق پر منتج ہوئی۔
🏆 اعزازات اور وراثت
جون ایلیا کو بعد از مرگ "پرائیڈ آف پرفارمنس” سے نوازا گیا۔ ان کی شاعری آج بھی نوجوان نسل میں مقبول ہے، اور ان کے اشعار مختلف موسیقی اور فنون لطیفہ کے شعبوں میں استعمال ہوتے ہیں۔ 8 نومبر 2002ء کو کراچی میں ان کا انتقال ہوا۔