| قلمی نام | عابد ادیب |
| تخلص | ادیب |
| پیدائش | 22 مارچ 1937ء ، اڈے پور راجھستان |
نمونہ کلام
غزل
| سفر میں ایسے کئی مرحلے بھی آتے ہیں |
| ہر ایک موڑ پہ کچھ لوگ چھوٹ جاتے ہیں |
| یہ جان کر بھی کہ پتھر ہر ایک ہاتھ میں ہے |
| جیالے لوگ ہیں شیشوں کے گھر بناتے ہیں |
| جو رہنے والے ہیں لوگ ان کو گھر نہیں دیتے |
| جو رہنے والا نہیں اس کے گھر بناتے ہیں |
| جنہیں یہ فکر نہیں سر رہے رہے نہ رہے |
| وہ سچ ہی کہتے ہیں جب بولنے پہ آتے ہیں |
| کبھی جو بات کہی تھی ترے تعلق سے |
| اب اس کے بھی کئی مطلب نکالے جاتے ہیں |
