ڈرامہ

ڈرامہ کی تعریف:

ڈرامہ یونانی زبان کے لفظ Drao سے نکلا ہے۔ جس کے معنی تمثیل، ناٹک یا سوانگ کے ہیں۔ ان سب کے معنی کچھ کر کے دکھانا ہے انسان فطری طور پر ڈرامے میں دلچسپی لیتا ہے۔
مغربی ناقد ھڈسن نے لکھا ہے کہ:

’’ڈرامہ ایک نقالی ہے۔ جو حرکت ( عمل ) اور تقریر (مکالمہ ) کے وسیلے سے کی جاتی ہے۔‘‘

اردو ادب کے معروف نقاد ڈاکٹر اسلم قریشی کے مطابق:

’’ڈرامہ سٹیج پرفطرت کی نقالی کا ایک ایسا فن ہے جس میں اداکاروں کے ذریعے زندگی کے غیر معمولی اور غیر متوقع حالات کے عمل میں قوت ارادی کا مظاہرہ تماشائیوں کے رو برو ایک متعین وقت اور مخصوص انداز میں کیا جاتا ہے۔‘‘

ڈرامہ ایسی کہانی ہوتی ہے جو مختلف کردار اپنی گفتگو اور اپنے عمل کے ذریعے اسٹیج پر پیش کرتے ہیں۔

  ڈرامے کے لوزمات :

  • اسٹیج
  • پلاٹ
  • اداکار
  • مکالمہ نگاری

اسٹیج

ڈرامے میں اسٹیج بنیادی اہمیت کا حامل ہے اسٹیج کے بغیر کوئی ڈرامہ پیش نہیں کیا جاسکتا ڈرامہ نگار کو ڈرامہ لکھتے وقت اسٹیج کی ضروریات کا خیال رکھنا چاہیے۔

پلاٹ

جیسے ناول اور افسانے کے لیے پلاٹ ضروری خیال کیا جاتا ہے اس طرح ڈرامے کے لیے پلاٹ بنیادی چیز ہے۔ حقیقت یہ ہےکہ ڈرامہ بھی ایک کہانی یا افسانہ ہی ہوتا ہے جسے کرداروں کے مکالموں اور حرکات وسکنات کے ذریعے تماشائیوں کے سامنے پیش کیاجاتا ہے یوں ڈرامے کے لیے تماشائی بھی ضروری ہیں کوئی بھی اچھا ڈرامہ نگار ڈرامہ دیکھنے والوں کی نفسیات کو مد نظر ر کھے بغیر ایک کامیاب ڈرامہ پیش نہیں کر سکتا۔

اداکار

ڈرامے میں ادا کار خصوصی اہمیت رکھتے ہیں کیونکہ وہی کہانی کے کردار میں ڈھل کر ، مکالموں اور اپنی اداکاری سے ڈرامے کی ساخت اور ترتیب و تشکیل میں حصہ لیتے ہیں اور کہانی کو انجام تک پہنچانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔

مکالمہ نگاری

مکالے ڈرامے میں جان ڈالتے ہیں اچھی مکالمہ نگاری سے ڈرامے کی کہانی اور کرداروں کے مختلف مراحل ” زینے ‘‘طے کرنا ہے۔ بعض اوقات موسیقی بھی ڈرامے کے ماحول اور فضا کو موثر بناتی ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے