گڈریا اور اس کا وفادار کتا

ایک دور کی بات ہے، ایک گاؤں میں ایک گڈریا رہتا تھا۔ اس کا نام رفیع تھا۔ رفیع دن رات اپنے بھیڑوں کے ساتھ گزارتا تھا۔ وہ اپنے بھیڑوں سے بہت پیار کرتا تھا اور وہ بھی اس سے بہت پیار کرتے تھے۔

رفيع کے پاس ایک وفادار کتا بھی تھا جس کا نام شہباز تھا۔ شہباز رفیع کا ہمیشہ ساتھ رہتا تھا۔ وہ بھیڑوں کو بھی چراتا اور رفیع کو بھی خطرے سے بچاتا۔ شہباز بہت ہوشیار اور بہادر کتا تھا۔

ایک دن رفیع اپنے بھیڑوں کو چرا کر جنگل میں گیا۔ وہ ایک سایہ دار درخت کے نیچے بیٹھ کر آرام کر رہا تھا کہ اچانک اس نے آسمان پر کالا بادل دیکھا۔ رفیع کو لگا کہ بارش آنے والی ہے۔ اس نے فوراً اپنے بھیڑوں کو جمع کیا اور ایک غار میں لے گیا۔

تھوڑی دیر بعد بارش شروع ہو گئی۔ بارش اتنی تیز تھی کہ رفیع اور اس کے بھیڑے غار سے باہر نہیں نکل سکتے تھے۔ رفیع بہت پریشان تھا کہ اس کے پاس کھانا پانی نہیں تھا۔

اتنے میں شہباز رفیع کے پاس آیا اور اس کے منہ میں ایک ہرن کا ٹکڑا لایا۔ رفیع بہت خوش ہوا اور اس نے شہباز کو گلے لگا لیا۔ شہباز نے رفیع کو ہر طرح سے مدد کی۔ وہ اسے کھانا لاتا اور پانی بھی لاتا۔

کئی دن تک رفیع اور اس کے بھیڑے غار میں پھنسے رہے۔ آخر کار بارش رک گئی اور رفیع اپنے بھیڑوں کو لے کر گاؤں واپس آیا۔

گاؤں والے رفیع کو دیکھ کر بہت خوش ہوئے۔ انہوں نے رفیع اور شہباز کو بہت ساری چیزیں دیں۔ رفیع نے شہباز کو گلے لگا کر کہا کہ تو میرا بہترین دوست ہے۔

اخلاقی سبق:

اس کہانی سے ہمیں یہ سبق ملتا ہے کہ جانوروں سے پیار کرنا چاہیے۔ جانور بھی انسانوں کی طرح محبت اور وفاداری کے قابل ہوتے ہیں۔ رفیع اور شہباز کی دوستی ایک بہت اچھی مثال ہے۔

بچوں کے لیے:

بچو! جانوروں سے پیار کرو اور ان کی خدمت کرو۔ جانور بھی انسانوں کی طرح محسوس کرتے ہیں۔ اگر آپ کسی جانور کو تکلیف پہنچائیں گے تو وہ بھی تکلیف محسوس کرے گا۔

اس کہانی سے بچے یہ سبق سیکھ سکتے ہیں کہ:

  • جانوروں سے پیار کرنا چاہیے۔
  • جانور بھی انسانوں کی طرح محسوس کرتے ہیں۔
  • جانوروں کی خدمت کرنی چاہیے۔
  • وفاداری ایک اچھا صفت ہے۔

یہ کہانی بچوں کو جانوروں کے ساتھ اچھا سلوک کرنے اور ان کی قدر کرنے کا سبق دیتی ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے